آج اُچ پراتھمک ودھیالے لودھوا کھیڑا ،کلیان پور میں اشوک کے درجنوں درخت لگائے گئے
مولانا محمد سعد خاں ندوی نے فرمایا : ماحولیات کو سازگار اور موسم کو معتدل رکھنے کیلئے درختوں کا لگانا ناگزیر کیونکہ یہی درخت اس کے معاون ہیں، سائنس دانوں کے مطابق انکے اندر سورج کی شعاعوں کو جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت ہوتی ہے اور یہ درخت فضاؤں میں پھرنے والی زہریلی آوارہ گیسوں کو جذب کرکے آکسیجن یعنی شفاف ہوا خارج کرتے ہیں جس سے موسم اور ماحول دونوں بہتر ہو کر صحت پر اچھا اثر ڈالتے ہیں
مولانا انعام اللہ قاسمی سرپرست شجر کاری مہم نے کہا کہ حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم نے بے ضرورت درختوں کو کاٹنے سے منع فرمایا ہے کیونکہ ہرے بھرے درخت انسانوں اور جانوروں کو فائدہ پہنچاتے ہیں، اور نبی کریم صل اللہ علیہ وسلم نے جنگ میں بھی دشمن کے درختوں کو نہ کاٹنے کا حکم دیا ہے
اس مہم کی شروعات کرنے والے قاری محمد غزالی خاں نے کہا کہ جدید سائنسی تحقیقات کو مد نظر رکھتے ہوئے اگر شجر کاری مہم کو ہمیشہ جاری رکھا جائے تو ملک و معاشرے میں بسنے والے انسانوں کی بہت سی بیماریاں گھر بیٹھے بیٹھے ختم ہو سکتی ہیں اور گلوبل وارمنگ کو روکنے میں یہ شجر کاری مہم اہم کردار ادا کرتی ہے
دس جون سے شروع ہوئی اس مہم میں انیس ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے تحت گنگا پار اور جامعہ رحمت بکر منڈی میں، پھر جامعہ رحمت کی جانب سے عید گاہ کالونی میں اور اب اُچ پراتھمک ودھیالے لودھوا کھیڑا ،کلیان پور میں قریب ایک مہینہ کے اندر کئی درجن درخت لگائے گئے اور اس مہم سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ حتی الامکان اس مہم کو جاری رکھا جائے گا انشاءاللہ
اس موقع پر ماسٹر شہزاد اور اسکول عملہ کے علاوہ محلہ کے لوگ بھی موجود رہے