موس رسالت پر انگشت نمائی نا قابل بیان و نا قابل برداشت نرسنگھا نند پر سخت کاروائی کی مانگ کی ہے ۔ مولانا تنویر بلال امام نی جامع مسجد

کانپور، بڑے افسوس کے ساتھ  یہ کہنا پڑ رہا ہے کی آخر کب تک مسلمانوں کے مذہب پر دین پر شریعت پر اسلاف پرکچھ شر پسند عناصر اظہار رائے کی آزادی کے نام پر اپنی زبان سے نفرتوں کے بیج بوتے رہے گے
 اور ملک میں امن و امان خراب کرنے کی کوشش کر تے رہیں گے ابھی چند دنوں پہلے وسیم رضوی اب یہ نرسنگھا نند کیوں اسکے خلاف حکومت کوئی سخت  قانون نہیں بناتی  تاکہ یہ تمام عناصر پسند حاسدین اپنی زبان خولنےسے پہلے غور و فکر کریں  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ﷺکی ذاتِ اقدس میں اللہ جل شانہ نے وہ تمام انسانی بلند اوصاف و اخلاق جمع فرمادیئے ، جن پر ’’ شرف ِانسانی‘‘ کی بنیاد قائم ہے اور جس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے قرآن کریم نے ’’وانّک لعلی خُلُقٍ عظیم‘‘ کے بلیغ الفاظ ارشاد فرمائے ہیں،ایک مسلمان کے لئے حضور اکرم ﷺکی ذات، آپﷺ کی سنت و سیرت اور زندگی گزارنے کی ایک ایک ادا، اس طرح قابل تقلید اور محبوب ہے کہ اس کے سوا کسی اور کی طرف اس کا اسلام اور ایمان نگاہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتا، حضور اکرم ﷺہی اس کے لئے عقیدتوں اور محبتوں کا مرکز و محور ہیں اور ان ہی کے نام سے اس کی آبرو قائم ہے لہذا مسلمان ہر چیز برداشت کر لے گا لیکن اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی قطعی برداشت نا کرے کا 
جو جان مانگو تو جان دیں گے ، جو مال مانگو تو مال دیں گے
مگر نہ ہم سے یہ ہوسکے گا نبی کا جاہ و جلال دیں گے۔