مولانا ولی رحمانی کی رحلت امت مسلمہ ہندیہ کیلئے عظیم خسارہ: امین الحق عبداللہ قاسمی
کانپور۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری، امیر شریعت بہار، جھارکھنڈ اور اڑیسہ مولانا سید محمد ولی رحمانی کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ اناللہ وانا الیہ راجعون
اس موقع پر جمعیۃ علماء کانپور کے جنرل سکریٹری اور جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جاجمؤ کے ناظم مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے امت مسلمہ ہندیہ کیلئے عظیم خسارہ قرار دیا۔ مولانا نے کہا کہ مولانا ولی رحمانی امیر شریعت مولانا منت اللہ رحمانیؒ کے بیٹے اور ہندوستان کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء کے بانی مولانا محمد علی مونگیریؒ کے پوتے تھے۔ انہوں نے 1974 سے 1996 تک بہار قانون ساز کونسل کے ارکان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ اپنے والد ماجد حضرت مولانا منت اللہ رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات 1991 کے بعد سے خانقاہ رحمانی مونگیر کے سجادہ نشین اور جامعہ رحمانی مونگیر کے سرپرست تھے، وہ اس وقت آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دے رہے  تھے۔ مولانا سید ولی رحمانی عوامی تقریر، اپنی شخصیت و ملی مسائل میں جرأت، صاف گویئ و بےباکی کیلئے مشہور تھے۔
مولانا عبداللہ نے کہا کہ والد ماجد مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمیؒ سے مولانا کا گہرا تعلق تھا اور ہر موقع پر بڑی محبت کا معاملہ فرماتے تھے۔
انہوں نے عوام و خواص خصوصا علماء، ائمہ اور جمعیۃ علماء کے سبھی ذمہ داران و کارکنان سے مولانا مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی درخواست کی ہے۔