تربیہ ایجوکیشنل سوسائیٹی نے امیش دیوگن کے خلاف تھانہ بابوپوروہ میں دی تحریر

کانپور 20 جون:تربیہ ایجوکیشنل ویلفیر سوسائیٹی کے زیر اہتمام صدر مولانا محمد سالم مصباحی کی قیادت میں ایک وفد بابوپوروہ تھانہ انچارج سے ملاقات کر نیوز 18 انڈیا کے اینکر امیش دیوگن کے خلاف تحریر پیش کر کاروائی کا مطالبہ کیا مولانا سالم مصباحی نے کہا کہ سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز رضی اللہ عنہ زمین ہند ہی نہیں بلکہ تمام ولیوں میں ایک بہت ہی اعلیٰ مقام رکھنے والی ہستی کا نام ہے آپکی زندگی ہمیشہ اللہ کی عبادت کے بعد مخلوق خدا کی خدمت و عنایت کیلئے وقف تھی لیکن اسکے باوجود آج ہمارے ملک میں کچھ ایسے لوگ ہیں جو انکی بارگاہ میں توہین کر رہے ہیں اور انکی پاک دامنی پر کیچڑ اچھال کر انکے نام کو گندا کرنے کی ناپاک کوشش کر رہے ہیں انھیں میں ایک امیش دیوگن (اینکر نیوز 18 انڈیا) بھی ہے جس نے چار روز قبل انکو ایک ویڈیو میں حملہ کرنے والا و لٹیرا چشتی کہا (معاذ اللہ) جس سے مسلمانوں میں ناراضگی ہے لھٰذا ایسے لوگوں پر سخت قانونی کاروائی ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر اس پر کاروائی نہ ہوئی تو ہم لوگوں کو مجبوری میں اسکے خلاف احتجاج کرنا پڑیگا مفتی جنید مصباحی نے کہا کہ غریب نواز زمین ہند میں ہماری پہچان ہیں ہماری آن بان شان ہیں اور ہم انکے یا کسی بھی اللہ والے کے خلاف کوئی ایسی بات ہرگز برداشت نہیں کریں گے جو انکی شان کے  خلاف ہو آج ساری دنیا میں اس بات پر غم و غصہ ہے کہ امیش ایوگن نے ایسی حرکت کی جبکہ مسلمان غریب نواز کو جتنا اپنا مانتا ہے اتنا ہی اور بھی مذہب کے لوگ مانتے ہیں لہٰذا  اس وقت ہمارے ملک کے ہندو اور ہر اس مذہب کا شخص جو غریب نواز سے محبت کرتا ہے اس پر آواز بلند کرے مولانا محمد حسان قادری نے کہا کہ یہ ملک ہمہشہ سے امن کا گہوارہ رہا ہے لیکن کچھ شر پسندوں کی وجہ سے دھیرے دھیرے وہ امن خطن ہوتا جا رہا ہے اور امن کو آگ لگانے والے لوگ کوئی اور نہیں بلکہ امیش دیوگن جیسے ہی ہوتے ہیں جو اس طرح کی باتیں ایک بڑی صورت اختیار کرکے کہیں نہ کہیں بڑے جھگڑے فساد کر دیتی ہیں لہٰذا جو لوگ اس طرح کی حرکتیں کریں انکو نہ صرف گرفتار کیا جائے بلکہ انکو قانون کے دائرے میں ایسی سزائیں ملے جو دوسروں کیلئے سبق بنے تاکہ کل کوئی بھی کسی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ڈرے راہل جوشی اور امیش دیوگن صرف غریب نواز یا ان کے ماننے والوں کے ہی گنہگار نہیں بلکہ ہر اس شخص کے گناہگار ہیں جو بارگاہ غریب نواز میں محبتوں کے ساتھ حاضر ہوکر اپنی مرادیں پاتا ہے زمین ہند میں غریب نواز کا در واحد وہ در ہے جہاں پالیٹیکلس سے لیکر فلن انڈسٹری اور مسلمان سے لیکر ہندو،سکھ،عیسائی وغیرہ جاکر ادب سے اپنا ماتھا ٹیکتے ہیں انکا دربار ہمیں مذہب کی لڑائی نہیں آپس کی بھائی چارگی سکھاتا ہے اور اگر ہمیں اس بھائی چارگی کو سلامت رکھنا ہے تو ایسے زہر اگلنے والوں نے خلاف قانونی کاروائی کرنی ہوگی اس موقی پر ناصر برکاتی،محمد اسلام،ریحاں خاں و نوری وغیرہ لوگ تھے!