ـــــــــــــــــــــــ تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام چمن گنج میں یوم خدیجة الکبریٰ منعقد ـــــــــــــــــــــــ
کانپور 4 مئی: عورتوں میں سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون اور ام المومنین کے عظیم منصب پر فائزحضرت سیدہ خدیجة الکبریٰ رضی اللہ عنہا ہیں آپ قریش کے مشہور تاجر خویلد کی بیٹی ہیں آپکا نکاح ابو حالہ سے ہوا پھر دوسرا نکاح عتیق سے 40 سال کی عمر شریف میں آپکا تیسرا اور آخری نکاح سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوا جبکہ اس وقت سرکار علیہ السلام کی عمر شریف 25 سال تھی ایک بار آپ نے خواب دیکھا کہ سورج آپکے گھر اتر آیا ہے اور اسکی روشنی مکہ کے ہر گھر میں پہونچ گئی ہے آپ نے اپنا خواب اپنے چچا زاد بھائی ورقہ سے بیان کرکے تعبیر پوچھی تو انھوں نے کہا کہ اس خواب کا یہ مطلب ہے کہ تمہارا نکاح محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے ہوگا ان خیالات کا اظہار تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام چمن گنج میں ہوئے یوم خدیجة الکبریٰ میں تنظیم کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری نے کیا انھوں نے مزید فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ سے بڑی محبت فرماتے تھے اور یہ حدیث ہی سیدہ خدیجہ کی فضیلت کیلئے کافی ہے ارشاد نبوی ہے خدیجہ اس وقت ایمان لائیں جب دوسروں نے میرے ساتھ کفر کیا اس نے اس وقت مجھے سچا کہا جب اوروں نے مجھے جھٹلایا اس نے اپنے مال میں مجھے اس وقت شریک کیا جب اوروں نے مجھے کسب مال سے روکا خدا نے مجھے اس کے شکم سے اولادیں دیں جب کسی دوسی بیوی سے اولادیں نہ ہوئی آپکا مقام و مرتبہ سمجھنے سے ہماری عقلیں عاجز ہیں آپ دنیائے اسلام کی وہ واحد خاتون ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے سلام کہلایا بخاری شریف میں ہے کہ حضرت جبرئیل بارگاہ نبوی میں حاضر ہوئے اور عرض کی یا رسول اللہ علیک السلام آپکے پاس حضرت خدیجہ دسترخوان لا رہی ہیں جسمیں کھانا پانی ہے ان سے آپ اللہ کا اور میرا سلام کہئے اور انھیں بشارت دیجئے کہ انکے لئے جنت میں اللہ نے ایک ایسا گھر بنایا ہے جو خالص مروارید کا ہے جسمیں نہ شور گل ہے نہ رنج و مشقت حافظ محمد عرفان نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ حضرت عبد اللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ جنتی عورتوں میں سب سے افضل سیدہ خدیجہ،سیدہ فاطمہ،حضرت مریم اور حضرت آسیہ ہیں نبی کریم علیہ السلام کے 3 شہزادہ اور 4 شہزادی تھیں 1-حضرت قاسم 2- حضرت عبد اللہ 3- حضرت ابراہیم 4-حضرت زینب 5- حضرت رقیہ 6- حضرت ام قلسوم 7- حضرت فاطمہ حضرت ابراہیم سرکار کی باندی حضرت ماریہ کے بطن سے ہیں انکے علاوہ تمام اولاد سیدہ خدیجہ کے مبارک بطن سے ہوئیں سیدہ خدیجہ سرکار علیہ السلام کی خدمت میں 25 سال رہیں اور 10 رمضان المبارک ہجرت سے ایک سال قبل آپکی وفات ہوئی اس وقت آپکی عمر شریف 65 سال تھی آپکی وفات سے سرکار کو بہت صدمہ پہونچا اسلئے جس سال سیدہ خدیجہ کا وصال ہوا اس سال کو عام الحزن (غم کا سال) کہا جانے لگا سرکار کے چچا ابو طالب کے بعد سرکار کی سب سے زیادہ اگر کسی نے مدد کی ہے تو وہ سیدہ خدیجہ ہیں اس موقع پر فاتحہ خوانی ہوئی اور کورونا جیسی مہلک وبا کے خاتمہ کیلئے دعا کی گئی بعدہُ حاضرین میں شیرنی تقسیم ہوئی شرکاء میں حافظ محمف عرفان،محمد عاقب برکاتی،محمد الیاس گوپی وغیرہ لوگ موجود تھے!