حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا تقویٰ و پرہیزگاری کا عملی نمونہ تھیں:حافظ فیصل جعفری





کانپور 12 مئی:17 رمضان المبارک کو پیغمبر اسلام حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شہزادی کی یوم وصال پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری نے کہا کہ حضور علیہ السلام کی شہزادیوں میں ایک نام حضرت رقیہ رضی اللہ عنہا کا بھی ہے آپکی ولادت مولود مصطفےٰ کے 33 سال بعد ہوئی اظہار نبوت سے پہلے عتبیٰ بن ابو لہب سے سیدہ رقیہ کا نکاح ہوا (اس وقت کافروں سے نکاح کی اجازت تھی) جب حضور علیہ السلام نے اعلان نبوت فرمایا تو ابو لہب نے سرکار علیہ السلام کو بہت برا بھلا کہا جسکی وجہ سے ابو لہب اور اسکی بیوی کے رد میں اللہ نے سورہ لہب نازل فرمایا ابو لہب نے سورہ لہب کے نزول پر اپنے بیٹے عتبیٰ کو حکم دیا کہ وہ رقیہ کو طلاق دے دے عتبیٰ نے آپکو طلاق دے دی اسکے بعد سرکار علیہ السلام نے سیدہ رقیہ کا نکاح خلیفہُ سوئم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے ساتھ کر دیا سیدہ رقیہ کو حضرت عثمان کی سلب سے اللہ نے ایک بچہ عطا کیا جسکا نام عبد اللہ رکھا جب وہ دو سال کے ہوئے تو ایک مرغ نے انکی آنکھ میں چونچ مار دی جس سے وہ بیمار ہو گئے اور اسی بیماری میں انتقال کر گئے آپ پاکیزگی کا پیکر اور تقویٰ و پرہیزگاری کا عملی نمونہ تھیں آپکے مراتب میں اتنا کہ لینا ہی کافی ہوگا کہ آپ مختار کائنات کے دل کا چین ہیں آپکا وصال 17 رمضان المبارک کو مدینہ طیبہ میں ہوا جس وقت سرکار علیہ السلام جنگ بدر میں موجود تھے واپسی پر خبر ہوئی کہ سیدہ رقیہ کا وصال ہو گیا آپکا مزار پاک مدینہ شریف کے قبرستان جنت البقیع شریف میں ہے اس موقع پر فاتحہ خوانی ہوئی اور دعا کی گئی پھر حاضرین میں شیرنی تقسیم ہوئی شرکاء میں حافظ محمد عرفان،محمد عاقب برکاتی،محمد عامر وغیرہ لوگ موجود تھے!