قیدیوں کے ساتھ حسن سلوک اسلام سے سیکھیں( مولانا محمد ھاشم اشرفی)





کانپور11/مئی۔اسلام رحمتوں اور انسانیت مانوتہ کا مذہب ہے ۔اسلام نے کوئی جنگ جارحیت اور خوں ریزی کے لئے نہیں لڑی بلکہ اپنے دفع اور ظلم کے خاتمہ کے لئے باضابطہ پہلی جنگ 17رمضان المبارک 2ہجری دن جمعہ صبح سے میدان بدر میں ہوئی جس میں کل صحابہ کی تعداد ۳۱۳ تھی اور دشمنوں کی تعداد ہزاروں سے زیادہ تھی اس کے باوجودپیغمبراسلام نے دشمنوں کے بچوں ،بوڑھوں ،عورتوں پر حملہ کرنے سے منع فرما دیا کیونکہ یہ سب تمھاری جانوں کے لئے خطرہ نہیں ہیں انھیں مت مارو آخر کار مسلمانوں نے سچائی اور انصاف اور فتح کا پرچم میدان بدر میں لہرا دیا ۔یہ بیان حضرت علامہ مولانا محمد ھاشم صاحب اشرفی قومی صدر آل انڈیا غریب نواز کونسل نے منعقدہ محفل جشن عظمت قرآن اقصیٰ جامع مسجد گدیانہ میں کیا۔مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ اسلام نے قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک اور رواداری پر زور دیا ہے اس لئے صحابہ نے بدری قیدیوںکے ساتھ یہ برتاﺅ کیا کہ ان کی رسیاں ڈھیلی کردیں اور خود بھوکھے رہکر قیدیوں کو پیٹ بھر کھانا کھلاکر خاص خیال رکھا ۔حتیٰ کہ قیدیوں کو فدیہ کے ذریعہ آزاد کردیا اور جو قیدی فدیہ پر قدرت نہیں رکھتے تھے ان سے کہا گےا کہ ان پڑھ بچوں کو پڑھنا لکھنا سکھا دو اور آزاد ہو جاﺅ ۔ اسلام قیدیوں سمیت کمزوروں ،سائلوں ،غریبوں ،بے سہاروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیتا ہے یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول کسی سائل کو خالی ہاتھ واپس نہیں کرتے ہمیں بھی چاہئے سنت رسول پر عمل کرکے اللہ و رسو ل کی رضا حاصل کریں صلوٰۃ و سلام پر محفل کا اختتام ہوا اور ملک سمیت پوری دنیا سے کرونا وائرس سے نجات کے لئے دعا کی گئ ۔واضح رہے کہ حافظ محمدمسعود رضا اشرفی استاذمدرسہ الجامعة الاسلامیہ اشرف المدارس گدیانہ نے قرآن پاک کا دور مکمل کیا۔ اور پنج وقتہ نمازوں کی طرح تراویح کی جماعت میں بھی  5 لوگ ہی شامل رہے  اس موقع سوشل ڈسٹینسنگ کی رعایت کے ساتھ  محمد رفیق (منشی)،خورشید عالم ،شفیق احمد,رسول بخش،صبا علی موجود رہے.