لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے رمضان کی قدر اور اس کا احترام کریں، ملک سمیت پوری دنیا کیلئے وبائی مرض سے حفاظت اور جلد نجات کی دعاء کریں 




  • الشریعہ ہیلپ لائن جاری کرتے ہوئے کل ہنداسلامک علمی اکیڈمی کے مفتیان کرام کی عوام سے دردمندانہ اپیل


 

کانپور:   رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ اللہ رب العزت ہر سال یہ مبارک مہینہ (ماہ رمضان) امت مسلمہ کو عطا فرماتا ہے جس میں اللہ پاک کی خاص رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں۔بندوں کی دعائیں بطور خاص قبول کی جاتی ہیں اور نیک اعمال کا درجہ بڑھا دیا جاتا ہے، بے شمار خصوصیات کاحامل یہ مہینہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو ہی اللہ پاک نے بطور انعام عطا فرمایا ہے۔کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی، نائب صدر مولانا خلیل احمد مظاہری، جنرل سکریٹری مفتی اقبال احمد قاسمی، سکریٹری مفتی عبد الرشید قاسمی و دیگر اراکین نے لوگوں کے نماز، روزہ، تراویح،زکوٰۃ، فطرہ، حج و قربانی میں دینی معلومات اور اسلامی رہنمائی کے لئے رمضان ہیلپ لائن بنام الشریعہ ہیلپ لائن جاری کرتے ہوئے تمام مسلمانوں خصوصاً اہالیان کانپور سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے فرمایا کہ پوری دنیا خصوصاًاپنے ملک کے موجودہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے بھیڑ نہ لگائیں، توبہ، استغفار، ذکر واذکار، تلاوت قرآن پاک کا اہتمام زیادہ سے زیادہ کریں۔سوشل ڈسٹنس برقرار رکھتے ہوئے گھر ہی میں عبادت کریں،کثرت سے نمازوں کا اہتمام کریں، گھر کی خواتین اور بچے،بچیوں سے بھی نماز اور دعاؤں کا اہتمام کرائیں۔ افطار اور سحری کے وقت دعائیں قبول ہوتی، ان اوقات میں اپنے لئے، اپنے گھر والوں، علاقہ، شہر اور ملک سمیت پوری دنیا کیلئے وبائی مرض سے حفاظت اور جلد نجات کی دعاء کریں۔مولانا نے کہا کہ گھروں میں بھی زیادہ بھیڑ لگا کر اجتماعی افطار سے بچیں، روزہ اور نمازوں میں کوتاہی نہ کریں، اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگیں، سختی کے ساتھ لاک ڈاؤ ن کی پابندی کریں۔ مولانا نے شہر کی مساجد کے حضرات ائمہ کرام سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنی مسجد وں سے اعلان کردیں کہ تمام لوگ سختی کے ساتھ لاک ڈاؤن پر عمل کریں، گھروں سے باہر نہ نکلیں، سوشل ڈسٹنس بنائیں رکھیں،بھیڑ نہ لگائیں، نماز گھر میں پڑھیں،تراویح وغیرہ کیلئے گھر میں چاہیں تو دو تین لوگوں کے ساتھ آپ جماعت کر لیں ورنہ اکیلے اکیلے نماز پڑھیں۔کوئی حافظ ہو تو قرآن بھی سنا سکتا ہے ورنہ سبھی لوگ الم ترا کیف سے تراویح پڑھیں،مساجد میں بھی تین چار افراد سے زیادہ کی جماعت نہ کریں۔مولانا اسامہ نے کہا کہ دیگر امتوں کورمضان المبارک جیسی عظیم نعمت نہیں ملی اس لئے امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اس کی قدر دانی و شکرگزاری میں کوتاہی نہ کریں۔ اس رمضان کاسب سے پہلے، پہلا حق یہ ہے کہ وہ اس ماہ کا احترام کریں اور رمضان المبارک کے مخصوص اعمال کو بحسن و خوبی انجام دیں۔ رمضان المبارک کے خصوصی اعمال روزہ، تراویح، شب قدر کاقیام اعتکاف وغیرہ ہیں۔
روزہ:۔ہر عاقل بالغ مسلمان پر پورے مہینے روزہ رکھنا فرض ہے۔ مسافر، مریض اور معذور،بوڑھے لوگوں کو چھوڑ کر اچھے خاصے صحتمند افراد کا روزہ نہ رکھنا اور گرمی کی شدت کو برداشت کرنے سے اپنے کو عاجز سمجھ کر روزہ کی ہمت نہ کرنا یہ گناہ عظیم ہے جو اللہ کے عذاب کو دعوت دیتا ہے۔ خدا کے واسطے رسول اللہ ﷺ کی شریعت کو مذاق نہ بنائیں اور رمضان کے تقدس کوپامال نہ کریں۔
تراویح:۔ پورے ماہ بیس رکعت تراویح اہتمام سے پڑھنا سنت متواترہ ہے اور تراویح میں پورے قرآن کا سننا بھی عظیم سنت ہے اس لئے ختم قرآن کی سنت پوری کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ماہ رمضان بیس رکعت تراویح کا معمول اہتمام سے جاری رکھیں۔امسال یہ عمل سبھی کو گھر پر ہی رہ کر کرنا ہے، پورا قرآن سنانے کیلئے اگر کوئی حافظ نہ ملے تو الم ترا سے پڑھ لیں۔ چند دن میں قرآن پاک سن کر پھر تراویح ہی سرے سے چھوڑ دینا غلط طریقہ اور خلاف سنت ہے۔ اور عورتوں پر بھی تراویح کی نماز گھروں میں پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔
ختم قرآن:۔ قرآن کریم کا تراویح میں سننا سنانا بہت مبارک عمل ہے ایک ایک حرف پر دس نیکی اور پھر رمضان اور نماز میں پڑھنے کی وجہ سے کئی گنا اس نیکی میں اضافہ ہوتاہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ بندہ اللہ کا سب سے زیادہ قرب کلام اللہ کی تلاوت کے ذریعہ حاصل کرتا ہے لیکن یہ نیکی اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ قرآن پاک کو صحیح مخارج کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کراور تجویدکی رعایت کے ساتھ پڑھا جائے۔  مولانا اسامہ قاسمی نے بتایا کہ فقہا کرام نے داڑھی منڈانے والے حافظ کے پیچھے قرآن سننے کو مکروہ لکھا ہے لہٰذا اس سنت کو چھوڑنے سے توبہ کیجئے اور اللہ و اس کے رسول کی خوشنودی کی فکر کیجئے۔
شب قدر و اعتکاف:۔ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر ہے اور اعتکاف بھی آخری عشرہ میں سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے۔آخری عشرہ میں تلاوت، دعاء، تسبیح،نوافل، توبہ واستغفار کا اہتمام مزید بڑھا دینا چاہئے۔ اللہ پاک ہماری کوتاہیوں کی اصلاح فرمائے اور رمضان مبارک کی برکات سے نوازے۔ گھر کے کسی ایک فرد کو اعتکاف میں بٹھائیں اور عورتیں گھروں میں اعتکاف کا اہتمام کریں۔مردوں کے اعتکاف اور عیدکی نماز کے حوالے سے رمضان کے دوسرے عشرہ میں انشاء اللہ ہدایات جاری کی جائیں گی۔
زکوٰۃ وفطرہ: ماہ رمضان، اللہ کی راہ میں خاص طور سے زیادہ سے زیادہ خرچ کرنے کا بھی مہینہ ہے جیسا کہ نبی کریم علیہ السلام کی سخاوت کا اندازاس ماہ میں بہت بڑھ جاتا تھا اس لئے جو حضرات صاحبِ نصاب ہیں ان پر تو اپنے سال کے پورے ہونے کا حساب لگاکر اپنے مال کا ڈھائی فیصد مستحقین زکوۃ پر خرچ کرنا فرض ہے اور رمضان کا ماہ گزرنے پر اپنے اور اپنے نابالغ بچوں کی طرف سے فطرہ ادا کرنے کا اہتمام بھی واجب ہے۔  باقی نفلی صدقات وغیرہ کا بھی بطور خاص اہتمام کرنا چاہئے خصوصا مدارس کے سفراء اور چندہ وصول کرنے والوں کی راحت کا بھی بھر پور خیال رکھنا چاہئے۔ممکن ہے اس مرتبہ سفراء حضرات لاک ڈاؤن کی پابندی کے سبب تشریف نہ لا سکیں تو ان کے حصہ کی جو رقم بنتی ہے اسے بینک اکاؤنٹ میں بھیج دیں یا الگ کرکے رکھ لیں پھر جب سواری کی سہولیت شروع ہو جائے گی تو بلاکر دے دیں۔
ہمدردی ومواسات:۔ غریبوں اور کمزور طبقات کی بھر پور تعاون کیا جائے خصوصاً یتیموں، بیواؤں اور محلے کے پریشان حال لوگوں کو افطار وسحری میں یاد رکھیں ان کو عید کی خوشیوں میں شامل کریں، ضروری سامان کے پیکٹ بنابناکر گھروں میں پہنچائیں۔ امدادی رقم سے غیر مسلم غرباء کی مدد کریں۔اس مہینہ کو رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے غم خواری اور ہمدردی کا مہینہ قرار دیا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ہم فراخ دل  کے ساتھ غریبوں کی خدمت کریں۔
لاؤڈ اسپیکر کا بیجا استعمال:۔ اسلام میں کسی کو تکلیف پہنچانے سے سختی سے منع کیا گیا ہے اور کمزور وبیمار لوگوں کی رعایت اور انہیں راحت پہنچانے کا حکم دیا ہے اس لئے تمام دنوں میں خصوصاً رمضان جیسے متبرک مہینے میں اس بات کا خیال رکھیں کہ لاؤڈ اسپیکر کا بے جا استعمال نہ کریں،صرف ضرورت کے مطابق ہی استعمال کریں جس سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے،تیز آواز کے سبب عبادت میں خلل واقع ہوتا ہے۔رمضان کے تئیں بہت احتیاط کی ضرورت ہے رمضان المبارک کا احترام اور اس کی حرمت  وعظمت کا پاس ولحاظ رکھنا ایمان وہدایت کا سبب ہے اور اس کی بے حرمتی اور عظمت وتقدس کو پامال کرنا سلب ایمان اور محرومی کا سبب ہے۔
کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی، جنرل سکریٹری مفتی اقبال احمد قاسمی نے بتایا کہ آپ کا رمضان صحیح سے گزرے اور اسلامی شریعت کے مطابق اعمال انجام پائیں کیونکہ مسائل سے واقفیت کے بغیر عمل کی کوئی قیمت نہ ہوگی، ہر موقع کے مسائل کو جاننا ضروری ہے، چونکہ رمضان کے موقع پر مدارس اسلامیہ میں چھٹی ہو جاتی ہے، علماء و مفتیان کرام سفر پر ہوتے ہیں اس لئے ہر سال کی طرح کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی اور محکمہ شرعیہ ودارالقضاء نے آپ کی عبادات کو عمدہ، جاندار،مسائل وشریعت کے مطابق بنانے اورآپ کے تعاون کیلئے الشریعہ ہیلپ لائن شروع کی ہے جس کے نمبرات حسب ذیل ہیں آپ سفر پر ہوں یا گھر پر، مرد ہوں یا خواتین،اس ہیلپ لائن سے فائدہ اٹھائیں اور عبادات واعمال عمدہ اورجانداربنائیں۔