کرونا وائرس سے خوف زدہ ہونے کے بجاے احتیاطی تدابیر اختیار کریں: سید غلام عبد الصمد چشتی قاضی شہر اوریا





پھپھوند .

۱۵/ مارچ ۲۰۲۰ء بروز اتوار

 

کرونا وائرس سے چین سمیت مختلف ممالک میں ہونے والی سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد دُنیا بھر میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ یہ وائرس ہندوستان کے علاوہ اس کے ہمسائیہ ممالک پاکستان،ایران اور افغانستان میں  بھی پھیل چکا ہے۔

قاضی شہر اوریا مولانا سید غلام عبد الصمد میاں چشتی نے اپنے جاری بیان میں شہریوں سے کہا ہے کہ وہ خوفزدہ ہونے کی بجائے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔انہوں نے یہ فرمایا کہ اس ووقت انتہائی ضروری نہ ہو تو سفر سے گریز کریں، اس کے علاوہ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پہ جانے سے احتیاط کریں، اور سب سے اہم یہ کہ اپنے گناہوں سے سچی توبہ کریں اور پانچ وقت تازہ وضو کے ساتھ نماز پنجگانہ کی ادائیگی کریں۔ حالیہ تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوچکا ہے کہ اگر کوئی دن میں چند مرتبہ ہاتھ منہ اچھی طرح دھولے تو وہ اس طرح کے مہلک مرض سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ 

اس کے علاوہ قاضی شیر اوریا سید غلام عبدالصمد میاں چشتی نے فرمایا کہ کرونا وائرس سے خوف زدہ ہو نے کے بجاے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور اس سلسلہ میں عوام کے درمیان بیداری و احتیاطی تدابیر کے لیے تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ انیوں نے کرونا وائرس کی علامات کے بارے میں بتایا کہ کرونا وائرس کی علامات عام فلو کی طرح ہی ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق بخار، کھانسی، زکام، سردرد، سانس لینے میں دُشواری کرونا وائرس کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔لیکن ضروری نہیں کہ ایسی تمام علامات رکھنے والا مریض کرونا وائرس کا ہی شکار ہو۔ البتہ متاثرہ ممالک سے آنے والے مسافروں یا مشتبہ مریضوں سے میل جول رکھنے والے افراد میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے خطرہ سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔اگر بیماری شدت اختیار کر جائے تو مریض کو نمونیہ ہو سکتا ہے۔ اور اگر نمونیہ بگڑ جائے تو مریض کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھونا، ماسک کا استعمال، کھانسی اور چھینک کے وقت ٹشو پیپر یا رومال کا استعمال یا عدم دستیابی کی صورت میں کہنی سے ناک کو ڈھانپ لینا اس وائرس سے انسان کو محفوظ بناتا ہے۔