تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام جشن غریب نواز کا پانچواں جلسہ جناتی مسجد جاجمؤ اور چھٹا جلسہ چمج گنج میں منعقد





کانپور 2 مارچ:شہنشاہ ہندوستان عطائے رسول سرکار غریب نواز رضی اللہ عنہ کی بارگاہ عالی وقار میں خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام چھٹا سالانہ جشن غریب نواز کا پانچواں جلسہ جناتی مسجد جاجمؤ میں منعقد ہوا جسکو تنظیم کے سرپرست مولانا الحاج نیر القادری نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ سرکار غریب نواز نہایت ہی عبادت گزار،دیندار اور پرہیزگار گھرانے میں ایران کے صوبہ سبستان کے قصبہ سنجر میں 14 رجب المرجب 547 ہجری دوشنبہ کے روز صبح صادق کے وقت پیدا ہوئے آپ والد گرامی کی جانب سے حسینی اور والدہ کریمہ کی طرف سے حسنی سید ہیں والد کریم کی طرف سے 12 اور والدہ کریمہ کی طرف سے 11 واسطوں سے آپکا شجرہُ نسب حضرت مولائے کائنات سے جاملتا ہے 15 سال کی عمر شریف ہوئی تو آپکے والد گرامی حضرت خواجہ غیاث الدین رضی اللہ عنہ کا انتقال ہو گیا اور 2 سال بعد والدہ ماجدہ بھی رحلت فرما گئیں سرکاع غریب نواز کے پاس آپکے والد نے ترکہ میں کچھ باغ چھوڑ رکھے تھے آپ عبادت و ریاضت کے ساتھ ان باغوں کی بھی دیکھ بھال کیا کرتے تھے لیکن جب آپکو حضرت ابراہیم قندوزی سے تعمت ملی تو آپکو مزید طلب علم و کمال کا اشتیاق ہوا اور آپ علوم ظاہری میں کمال حاصل کرنے کیلئے نیشاپور تشریف لے گئے اور اعلیٰ علوم حاصل کرکے ایسے باکمال ہو گئے کہ وقت کے مشہور علماء آپکی خدمت میں اپنے سوالات پیش کرتے اور آپ انھیں بڑی سنجیدگی کے ساتھ حل فرما دیا کرتے آپکو والد کریم کی طرف سے جو باغ ملے تھے آپ نے انھیں بیچ کر اس سے ملی رقم کو راہ خدا میں خرچ کر دیا اور کچھ پیسے اپنے پاس رکھکر طلب علم کیلئے مدتوں کئی شہروں کے سفر کرتے ہوئے آپ سنجان پہونچے یہاں آپکی ملاقار حضرت خواجہ نجم الدین کبریٰ سے ہوئی پھر بغداد شریف پہونچے یہاں آپکی ملاقات حضرت ابو نجیب ضیاءالدین سہروردی سے ہوئی ہمدان پہونچے تو یہاں حضرت خواجہ ابو یوسف ہمدانی کی محفلوں میں شریک ہوتے رہے تلاش حق و جستجوئے مرشد آپکو ہارون کھیچ کر لے آئی اور آپ حضرت خواجہ عثمان ہارونی کے دربار گہربار تک پہونچ گئے جلسہ صلاة و سلام و دعا کے ساتھ اختتام پزید ہوا اسی طرح تنظیم کا چھٹا جلسہ چمن گنج میں ہوا جس میں مولانا محمد عادل رضا ازہری نے خواجہ غریب نواز کی سیرت پر تفصیلی گفتگو فرمائی جلسہ کے بعد قل شریف ہوا اور دعا کی گئی بعدہُ جلسہ حاضرین میں شیرنی تقسیم ہوئی کنوینر حافظ محمد عرفان نے آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا!