صدر جمہوریہ جی شہریت ترمیمی قانون پر مرکزی حکومت کو بیدار کرا دیجئے:حافظ فیصل جعفری



ـــــــــــــــــــــــــــــــــتنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کا صدر جمہوریہ سے بل منسوخ کرنے کا مطالبہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

کانپور 20 دسمبر:9 دسمبر کو مرکزی حکومت کی جانب سے شہری ترمیمی قانون  (این آر سی)  (سی اے بی) کو پارلیمنٹ میں پاس کئے جانے کے بعد سے ملک کے چاروں اعطراف میں مخالفت کا سلسلہ جاری ہے اور جامعہ ملیہ دہلی و علی گڑھ کی مسلم یونیورسٹی کے طلبہ کے ساتھ پولیس کی جانب سے کیا گیا برتاؤ کافی افسوس ناک ہے صدر جمہوریہ کو چاہئے کہ اس معاملہ پر توجہ فرماکر اس بل کو فوری طور پر خارج کرنے کا حکم نامہ جاری کریں ساتھ ہی پولیس کی جانب سے طلبہ کے ساتھ ہوئے معاملات کی تحقیقات کراکر ایسے پولیس اہلکار پر سخت کاروائی کی جائے ان خیالات کا اظہار تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری نے کیا تنظیم کے سرپرست اعلیٰ مولانا سید محمد اکمل میاں اشرفی کی سرپرستی میں صدر جمہوریہ کو محضرنامہ ضلع مجسٹریٹ کی جانب سے بھیجا گیا تنظیم کی جانب سے بھیجے گئے محضرنامہ کو ضلع کلکٹریٹ دفتر میں اے سی ایم کو دیا گیا حافظ فیصل نے صدر جمہوریہ کو بھیجے گئے محضرنامہ میں کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی بل پاس کیا جانا یہ سراسر آئین کے خلاف ہے یہ اس بل سے صرف مسلم سماج ہی نہیں بلکہ سبھی مذہب کے امن پسند لوگوں میں غصہ ہے اور ملک کے چاروں اعطراف میں کھل کر اسکی مخالفت ہو رہی ہے  بالخصوص طلبہ لوگ اکثریت کے ساتھ سڑکوں پر آ چکے ہیں جن پر پولیس لاٹھی چارج کر چکی ہے یہاں تک کہ کالج کے ساتھ ساتھ مسجد و ائمہ مساجد کو بھی نہیں بخشا گیا ہم ملک کے تمام علماء،عام شہری،خواتین پرزور مخالفت کرتی ہیں اور صدر جمہوریہ آپ سے گزارش ہے کہ فوری طور پر اس بل کو منسوخ کرانے کا حکم نامہ جاری کریں اور طلبہ کے ساتھ ہوئی نا انصافی کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہو محضرنامہ دینے  والوں میں مولانا سید محمد اکمل اشرفی،حافظ سید محمد فیصل جعفری،مولانا ظہور عالم ازہری،حافظ فضیل احمد رضوی،قاری محمد عادل رضا ازہری،حافظ عرفان رضا ازہری،یوسف رضا ازہری،حیات ظفر ہاشمی،ڈاکٹر ظفر خاں،محمد طارق،عبد القیوم ازہری،محمد انس،عمران چھنگا پٹھان،شارق رضا ازہری،ساجد رضا ازہری،صابری ازہری،شاہنواز انصاری وغیرہ لوگ موجود تھے!