محبت رسول ہی ہماری بخشش کا اصل سامان:مولانا حسان قادری
تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام جشن آمد رسول کا پانچواں جلسہ سکیرا اسٹیٹ میں منعقد

کانپور 3 نومبر:یہ لازمی ہے کہ انسان کسی نہ کسی سے محبت ضرور کریگا اب جب وہ چاہے اقتدار کی چاہت میں پاگل ہو جائے یا وہ حسن انسان کے اندر پگھلتا رہے دولت کا پجاری بن کر اسکی چاہ میں اپنے لیل و نہار گزارتا رہے اسکی کوئی نہ کوئی خواہش ضرور ہوگی اسکا دل کسی نہ کسی چیز کی محبت سے لبریز رہیگا محبت کے بغیر کسی کا چھٹکارا نہیں یہ دل ضرور کسی نہ کسی کیلئے تڑپیگا لیکن اسی دل کو سیاست کی محبت دنیا کی لالچ دولت کے کھچاؤ کی جگہ محبت رسول سے بھر لو کیونکہ یہ وہ محبت ہے جس کا کرنے والا کبھی خسارے میں نہیں رہیگا اور اسکا دل نور الٰہی سے کبھی خالی نہ ہوگا ان خیالات کا اظہار تنظیم بریلوی علمائے اہل سنت کے زیر اہتمام انور گنج سکیرا اسٹیٹ میں ہوئے جشن آمد رسول کے پانچویں جلسہ میں تنظیم کے ناظم نشرواشاعت مولانا محمد حسان قادری نے کیا تنظیم کے صدر حافظ و قاری سید محمد فیصل جعفری کی صدارت میں ہوئے جلسہ سے مولانا نے مزید فرمایا کہ اصحاب رسول میں ایک بڑے خوش نصیب صحابی ہیں جن کا نام عمیر بن اسعد ہے جب یہ چھوٹے بچے تھے تو انکا چچا جلاس (جوکہ منافق تھا) اکثر انھیں لیکر بارگاہ رسول میں حاضر ہوتا ایک بار عمیر اکیلے بارگاہ رسول میں حاضر ہوئے اور محفل میں بیٹھکر حضور کے فرمودات سنے آکر پوری تقریر بیان کی تو جلاس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں بے ادبی کی تو اس پر عمیر جو چھوٹے بچے تھے لیکن ایمان کے بڑے پختے تھے آکر اپنے چچا کی شکایت رسول عربی سے کر دی سرکار نے اپنے صحابہ سے ساری بات بتائہ تو صحابہ نے عرض کی حضور یہ بچہ ہے اور جلاس تو ہمارے ساتھ نماز پڑھتا ہے لھٰذا آپ اس بچے کی بات کو نظر انداز کر دیں جب عمیر نے یہ سنا تو رونے لگے اور ہاتھ رب کی بارگاہ میں اٹھا کر دعا کی کہ مولیٰ اگر میں جھوٹا ہوں تو مجھے جھوٹا ہی کر دے اور اگر میں سچا ہوں تو میری سچائی ثابت کر اتنے میں حضرت جبرئیل آ گئے اور عرض کی حضور اللہ فرماتا ہے کہ جلاس جھوٹا ہے (جو آپکا کلمہ پڑھکر بھی دل میں نفاق رکھتا ہے) اور عمیر سچا ہے سرکار نے فرمایا کہ عمیر تیری سچائی کا اعلان تو رب کعبہ نے فرما دیا ہم بھی اگر سچے دل سے نبی کی محبت کو دل میں بسا لیں تو یقینن یہی ہماری بخشش کا سامان اور محبوب خدا بننے کا ذریعہ ہے اس سے قبل جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے قاری محمد عادل ازہری نے کیا اور محمد سہیل ازہری بارگاہ رسالت مآب میں نعت پاک پیش کی جلسہ صلاة و سلام و دعا کے ساتھ اختتام پزید ہوا بعدہُ جلسہ حاضرین میں شیرنی تقسیم کی گئی شرکاء میں حافظ محمد ندیم ازہری،حافظ محمد صادق واحدی،ایاز قاضی،ضمیر خاں وغیرہ لوگ موجود تھے!