ہم دنیا کے ہر کونے میں ایک ہندوستان دیکھنا چاہتے ہیں: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

قومی اردوکونسل کے صدر دفترمیں معروف شاعر حیدر امان حیدر کو استقبالیہ



 


نئی دہلی : مشاعرہ قومی ثقافت کا ایک اہم جزو ہے۔ ایک شاعر اپنی تخلیقات میں وہی باتیں، وہی تجربات پیش کرتا ہے جو سماج میں وقوع پذیر ہوتی ہیں، گویا اشعار کے پیکر میں معاشرے کی تاریخ ہوتی ہے۔ شاعر اپنے گرد و پیش سے حددرجہ متاثر ہوتا ہے تب ایک شعر کی تخلیق ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے قومی اردو کونسل کے صدر دفتر میں دبئی سے تشریف لائے جناب حیدر امان حیدر کے اعزاز میں منعقد تقریب میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ گرچہ ہماری اردو کونسل، قومی سطح کا ادارہ ہے لیکن فروغ اردو کے لیے ہماری سوچ عالمی سطح کی ہے۔ ہم دنیا کے ہر کونے میں ایک ہندوستان دیکھنا چاہتے ہیں جو اردو زبان سے ہی ممکن ہے۔
تقریب میں مہمانِ اعزازی حیدر امان حیدر نے اپنا تعارف پیش کیا اور اپنی مترنم آواز میں چند قطعات نیز غزلوں سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے ان کی شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حیدر امان حیدر کی شاعری دل کی آواز ہے۔ ان کی شاعری نوجوانوں کو فوراً متوجہ کرتی ہے۔ حیدر امان حیدر نے شاعری کے ساتھ ساتھ بطور نعت خواں بھی اپنی شناخت پوری دنیا میں مستحکم کی ہے اور مختلف ممالک میں انھیں بطور خاص مدعو کیا جاتا ہے۔ اس تقریب میں حیدر امان حیدرکے دوست جناب پرویز خاں بھی شریک ہوئے اور اظہارِ خیال کیا۔ اس موقعے پر قومی اردو کونسل کے ڈاکٹر عبدالرشید اعظمی اور منیر انجم نے بھی اپنے کلام پیش کیے۔ قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر کے شکرےے کے ساتھ تقریب اختتام کو پہنچی۔
تقریب میں ریسرچ آفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ، اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر اجمل سعید، فیروز عالم، حقانی القاسمی، نیلم رانی، محمد احمد، اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر عبدالحی اور ڈاکٹر شاہد اختر کے علاوہ دیگر اسٹاف بھی موجود تھے۔