حق ایجو کیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن میں نئے تعلیمی سال کا آغاز

کانپور:۔فضلائے مدارس کو جدید تعلیم و انگریزی زبان سے اراستہ کرنے کا جذبہ رکھنے والے سابق صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش و قاضی شہر کانپورحضرت مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمیؒ کے ذریعہ قائم کردہ ادارہ حق ایجوکیشن اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن میں آن لائن داخلہ امتحان کے بعد جن33طلباء کا انتخاب ہوا ان کی باقاعدہ آن لائن تعلیم کا آغازہو گیا، تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر ’زوم ایپ‘ پرآن لائن جلسہ منعقد ہوا۔ جس میں ادارہ کے چیئرمین مفتی عبد الرشید قاسمی، کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی، نائب چیئرمین مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے بطور خصوصی شرکت فرما کر طلباء کو نصیحتیں فرمائیں۔

ادارہ کے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پرمہمان خصوصی مفتی اقبال احمد قاسمی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر دین و شریعت کی اشاعت اور حفاظت کرنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ جس ضرورت کو ادارہ حق ایجوکیشن پوری کر رہا ہے اور اب آپ علمائے کرام بھی اس کا حصہ بننے جا رہے ہیں۔ مفتی صاحب نے کہا کہ کائنات میں علم حاصل کرنے کی حد نہیں ہوتی ہے۔ کائنات میں اللہ کے بعد سب سے زیادہ علم والی ذات یعنی اللہ کے آخری نبی حضرت محمد ﷺ کو بھی اللہ نے حکم دیا کہ آپ ؐ دعا مانگئے ’ربِّ زدنی علما‘۔ چنانچہ جتنا بھی علم حاصل کر لیں اس کی کوئی حد نہیں ہے۔ انہوں نے پڑھائی کے مقاصد بتاتے ہوئے کہا لوگوں کی اکثریتمعاشی ضرویات پوری کرنے کی وجہ سے علم حاصل کرتی ہے، لیکن ہمارا مقصد دین کی حفاظت، اشاعت اور تبلیغ ہونا چاہئے۔ جب ہماری نیتیں صاف ہوں گی اور مقصد حیات دین کی حفاظت، اشاعت کی ہوگی تو اللہ ہماری دنیاوی ضرورتوں کو پوراکرنے کا انتظام بھی ایسی جگہ سے فرمائیں گے جو ہمارے وہم وگمان میں بھی نہیں ہو سکتا۔
چیئرمین مفتی عبد الرشید قاسمی نے کہا کہ طلباء کیلئے اصل سرمایہ امتیاز وہی تعلیم ہے جو انہوں نے مدرسہ میں رہ کر حاصل کی ہے۔ لیکن آج کے دور میں چلنے والی زبان انگریزی بھی ہے، اسے بھی سیکھنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے صورتحال کافی پریشان کن ہے جس کی وجہ سے ادارہ کو آن لائن تعلیم کا سلسلہ شروع کرنا پڑا۔مفتی صاحب نے بتایا کہ کورونا وائرس کے سبب امسال نئے طلباء کا داخلہ امتحان بھی آن لائن ہی لیا گیااوراب تمام طلباء کو تعلیم بھی ہی آن لائن دی جا رہی ہے۔
نائب چیئرمین مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی نے ادارہ میں داخلہ لینے والے تمام فضلائے مدارس کو ڈبل مبارکباد کا مستحق قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے تو آپ کو اللہ نے عالم دین ہونے کا شرف عطا کیا پھر اس کے بعد دین کی اشاعت و حفاظت کیلئے دیگر زبانیں بھی سیکھنے کی توفیق عطا فرمائی تاکہ تمام انسانیت تک زیادہ سے زیادہ اللہ کا پیغام پہنچاسکیں۔ اللہ نے اس کام کیلئے آپ کا انتخاب کیا یقینایہ اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے، ہم سب کو چاہئے کہ اس کیلئے اللہ کا شکر ادا کریں۔ شکر ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ عالم دین بننے کے بعد اب جن زبانوں کو پڑھنے جارہے ہیں، اس پر بھی خوب محنت کریں، اوقات کی پابندی کریں، اساتذہ کا احترام کریں، غور سے بات سنیں اور درس کے دوران اپنا ذہن، کان، آنکھ اور دماغ حاضر رکھیں، تاکہ اللہ کے ذریعہ عطا کردہ نعمت کی صحیح معنوں میں قدر ہو سکے۔ مولانا نے فضلائے مدارس سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو قیامت تک آنے والے انسانوں کیلئے نبی بنا کر بھیجا ہے،نبیؐ کی دنیاوی عمر 63سال ہوئی، اس کے بعد آپؐ اس دنیا سے پردہ فرما گئے۔ ظاہر سی بات ہے جب یہ دین قیامت تک آنے والے ہر زمانے،ہر قوم، ہر زبان والوں کیلئے ہے تو اللہ کا دین لوگوں تک پہنچانے کیلئے جو نبیؐ کے وارث ’علماء کرام‘ ہیں، اُن کیلئے دنیا،زمانے کے حالات،لوگوں کے مزاج وضروریات اور قوموں کی زبانوں سے واقفیت ضروری ہے۔ یہ علماء کرام کا فرض منصبی،فرض کفایہ اور مذہبی ذمہ داری ہے کہ وہ عربی،فارسی،اردو کے ساتھ ساتھ دیگر زبانوں مثلاً انگریزی، ہندی، سنسکرت سمیت جو بھی زبانیں دنیا بھر میں بولی جاتی ہیں، انہیں بھی سیکھیں تاکہ ہر زبان کے جاننے والوں تک اللہ کاپیغام پہنچایا جا سکیں۔آپ حق ایجوکیشن میں انگریزی زبان سیکھنے جا رہے ہیں تو یہ نہ سمجھیں کہ کوئی دنیاوی کام کرنے جا رہے ہیں، ہماری نیت ہونی چاہئے کہ اللہ اس علم کے ذریعہ ہم سے اپنے دین کی خدمت لے لیں، اس کے ضمن میں پھر اللہ تعالیٰ ہماری دیگر ضروریات کو بھی پوری کروا سکتے ہیں، دوسری لائن میں بھی لگوا سکتے ہیں۔لیکن ہمیشہ اس بات کو یاد رکھیں کہ ہماری اصل قدر و قیمت قرآن وحدیث سے ہے،ہم انگریزی پڑھ کر اس سے ماورا نہ سمجھنے لگیں، جب اس سے جڑے رہیں گے تبھی ہماری انگریزی کی بھی قیمت رہے گی اور ہمارے پڑھنے پڑھانے کی بھی اہمیت ہوگی، خدانخواستہ اگر ہم اپنی بنیاد سے کٹ گئے تو پھر دنیا میں ہماری کوئی قیمت و اہمیت نہیں رہ جائے گی۔ مولانا عبد اللہ قاسمی نے بتایا کہ فارغین مدارس کو انگلش کے ساتھ ساتھ حفظ قرآن پاک کرنے والے طلباء کوبھی آن لائن دی جا رہی ہے۔ مولانا نے بتایاکہ ادارہ کے تمام اساتذہ مولانا محمد جاوید قاسمی، مولانا مفتاح حسین قاسمی، مولانا محمد انس قاسمی و مولانا ابو اسامہ قاسمی،محمد دانش وغیرہ علماء کو اپنے اپنے پیرئڈس میں اور قاری شیرمحمد اور قاری عبد العظیم حفظ کے طلباء کو مقررہ وقت پر آن لائن پڑھارہے ہیں۔